لاہور: وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کو زہر دینے یا کھانے میں فلور کلینر ملانے کے شواہد نہیں ملے۔
صوبائی وزیر عظمیٰ بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پمز کے 4 سینئر ڈاکٹرز نے آج بشریٰ بی بی کا میڈیکل چیک اپ کیا جس میں انہیں زہر دینے یا کھانے میں فلور کلینر ملانے کے شواہد نہیں ملے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے الگ الگ بیانات دے کر خود کو جھوٹا ثابت کیا، بانی پی ٹی آئی تو زمان پارک میں رہتے ہوئے بھی زہر کی باتیں کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں میاں بیوی شاہانہ انداز میں شاہی جیل کاٹ رہے ہیں، مخالفین کو موت کی چکیوں میں ڈالنے والا بادشاہوں کی طرح رہ رہا ہے۔
قبل ازیں، ڈاکٹر عاصم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ بشریٰ بی بی کی طبیعت ٹھیک ہے، 2 ماہ قبل سابق خاتون اوّل طبیعت کھانے کے بعد خراب ہوئی تھی۔
ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ پمز کے 4 ڈاکٹرز کے ساتھ بنی گالہ میں ان کا چیک اپ کیا، بشریٰ بی بی کو کچھ ٹیسٹ تجویز کیے ہیں، ان کے معدے میں جلن ہے چہرے پر دانے نہیں۔
گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران جج سے مکالمہ کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سب جیل میں زہر دیا جا رہا ہے اس معاملے کی انکوائری کرائی جائے۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی جلد اور زبان پر نشانات ہیں، شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹر سے مکمل میڈیکل چیک اپ کرنے کا حکم دیا جائے۔
بعد ازاں اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میری بیوی کے ساتھ جو کیا گیا وہ خطرناک ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف سب گواہان کی چند ماہ میں موت ہوگئی، مجھے ڈرانے کیلیے بشریٰ بی بی کو زہر دیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بشری ٰبی بی کو زہر دیا جائے گا تو کیا میں خاموش بیٹھوں گا؟