ایف بی آر فیلڈ آفس سے قیمتی اشیا غائب ہونے کا انکشاف

اسلام آباد (24 جولائی 2025): ایف بی آر کے فیلڈ آفس اسٹیٹ ویئر ہاؤس کسٹمز ہاؤس لاہور سے 43 قیمتی اشیا کے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ اجلاس میں وزارت خزانہ نے تحریری جواب جمع کرایا ہے جس میں ایف بی آر کے فیلڈ آفس، اسٹیٹ ویئر ہاؤس اور کسٹمز ہاؤس لاہور سے 43 اشیا غائب ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

سینیٹ اجلاس میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ جو چیزیں غائب ہوئی ہیں۔ انمیں 36 کرنسی آرٹیکل اور 7 سونے اور چاندی کی اشیا تھیں۔

وزارت خزانہ کے تحریری جواب میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ مذکورہ اشیا کے غائب ہونے کے معاملے میں ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ یوسف خان اور انسپکٹر خالد پرویز بھٹہ ملوث تھے۔ یوسف خان ریٹائر ہو چکے جب کہ خالد بھٹہ کو اس خرد برد کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے اور یہ کیس ایف آئی اے عدالت میں زیر التوا ہے۔

وزارت خزانہ کے تحریری جواب میں سینیٹ کو اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ 5 سال کے دوران نان فائلرز سے ایف بی آر نے 7 ارب 81 کروڑجرمانہ وصول کیا۔

گزشتہ مالی سال جولائی 2024 سے جون 2025 تک ریٹیل سیکٹر سے 628 ارب انکم ٹیکس اور 389 ارب سیلز ٹیکس وصول کیا گیا جب کہ ایف بی آر نے تاجر دوست اسکیم کے تحت 2 لاکھ 80 ہزار 197 رجسٹریشن کی۔ جس کے بعد رجسٹرڈ ریٹیلرز کی تعداد 8 لاکھ 41 ہزار 71 سے بڑھ کر 10 لاکھ 34 ہزار 143 ہوگئی ہے۔