وہاڑی کی 133 بستیوں میں ایمرجنسی نافذ

وہاڑی سیلاب دریائے ستلج

وہاڑی (30 اگست 2025): دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کے خطرے کے پیش نظر 133 بستیوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع وہاڑی میں ہیڈ اسلام پر پانی کی آمد 63 ہزار 262 اور اخراج 62 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے باعث انتظامیہ نے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں کے افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کر دی ہے، اور بتایا کہ ضلع بھر میں سیلاب سے مجموعی طور پر 49 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں بادل پھر برس پڑے

انتظامیہ کے مطابق سیلابی ریلوں میں 30 ہزار سے زائد ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، اور 57 دیہات سے 12 ہزار سے زائد افراد اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔

ادھر ضلع جھنگ میں بھی دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کے باعث ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا ہے۔

ریلیف کمشنر پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ تینوں دریاؤں میں 2308 موضع جات متاثر ہوئے ہیں، اور دریاؤں میں سیلابی صورت حال کے باعث 15 لاکھ 16 ہزار لوگ متاثر ہوئے، سیلاب میں پھنسے 4 لاکھ 81 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 511 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں، سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 351 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں، ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں 4 لاکھ 5 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

ریلیف کمشنر پنجاب نے رپورٹ میں بتایا کہ حالیہ سیلاب میں ڈوبنے سے 30 شہری جاں بحق ہوئے ہیں، لاہور میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 اموات رپورٹ ہوئیں۔ واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ مون سون بارشوں کا 9 واں اسپیل 2 ستمبر تک جاری رہے گا۔