سوات (29 اگست 2025) کے پی میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے بربادی کی نئی داستان رقم کی سوات میں متاثرین کی مشکلات ختم نہ ہوئیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کے پی میں گزشتہ دنوں آنے والے تاریخ کے بدترین سیلاب اور کلاؤڈ برسٹ نے ہر طرف تباہی مچا دی۔ سیاحوں کے لیے پاکستان کا پیرس کہلانے والی وادی سوات کا حسن بھی سیلاب نے ماند کر دیا۔
اسی سوات کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بربادی کے مناظر آج بھی لوگوں کے دل دہلا رہے ہیں اور لوگ اپنی زندگی بھر کی جمع پونچی سیلاب کی نذر ہونے کے بعد اب کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں۔
ان ہی میں ایک عمر زادہ ہیں، جنہوں نے دن رات محنت کر کے چار کمروں کا گھر بنا کر اپنے خوابوں کی تعبیر پائی تھی۔ لیکن بے رحم سیلاب کی موجیں اس کا گھر بہا کر لے گئیں، اب یہاں صرف ویران چوکھٹیں بچی ہیں جب کہ دیواریں مٹی میں دب چکی ہیں۔
سیلاب صرف عمر زادہ کا گھر ہی نہیں بلکہ کمائی کا واحد ذریعہ رکشا، 4 بھینسیں، فرنیچر اور دیگر سامان بھی اپنے ساتھ بہا کر لے گیا۔
کھلے آسمان تلے اپنے گھر کے ملبے پر ٹینٹ لگا کر بیٹھے عمر زادہ آہ بھر کر کہتے ہیں کہ لوگ تو کبھی ہزار اور کبھی پندرہ سو روپے دے جاتے ہیں، لیکن حکومت کی طرف سے اب تک کوئی امداد نہیں دی گئی ہے۔
عمر زادہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنا سب کچھ سیلاب میں گنوا کر اس ویران جگہ پر بیٹھے ہیں، مگر اب تک حکومت کی جانب سے کوئی امداد نہیں آئی ہے۔
عمر زادے کا کزن شیر محمد خان بھی اپنی کمائی کا ذریعہ سیلاب کی نذر کر چکا ہے۔ شیر محمد کا کہنا ہے کہ اس کی ایک دکان یہاں تھی، جس میں تقریباً 10 لاکھ روپے کا سامان تھا، سب سیلاب کی لہریں بہا کر لے گئیں۔ حکومت سے اپیل ہے کہ وہ ہماری دادرسی کرے۔
سیلاب کی ان کی زندگی بھر کی کمائی خوشیاں اور امیدیں سب چھین لیں۔ یہ بے آسرا اور بے چھت متاثرین اب حکومت کی طرف آس لگائے بیٹھے ہیں کہ کوئی آئے اور ان کے زخموں پر مرہم رکھے۔