(28 اگست 2025): پاکستان میں اکثر حادثات کے بعد زخمیوں کو فوری طبی امداد نہیں ملتی لیکن میانوالی میں زخمی کو فوری ریسکیو اور طبی مدد دی گئی۔
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے بیشتر شہر میں خودکار کیمروں کا جال بچھا کر اور انہیں ایک مربوط نظام سے جوڑ کر سیف سٹی بنا دیا گیا ہے۔ یہ سیف سٹی کیمرے ہر وقت ہر کسی پر نظر رکھتے ہیں اور عوام کے لیے بروقت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
میانوالی کو بھی سیف سٹی کا درجہ حاصل ہے۔ یہاں لگے سیف سٹی کیمرے بھی ہر وقت نظر رکھتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ مصروف شاہراہ پر ہوا جہاں سیف سٹی نے ایک شخص کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
میانوالی کی مصروف شاہراہ پر ایک دل دہلا دینے والا حادثہ رونما ہوا۔ بے قابو لوڈر رکشا انتہائی تیز رفتاری سے موڑ مڑنے والی کار سے جا ٹکرایا۔ حادثے کا یہ منظر سی سی ٹی وی کیمرے کی آنکھ نے لمحہ بہ لمحہ محفوظ کیا۔
جس وقت سی سی ٹی وی کیمرے یہ منظر دیکھ رہا تھا۔ عین اسی وقت کنٹرول روم میں بھی یہ حادثہ دیکھا جا رہا تھا۔
سیف سٹی افسر نے حادثے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے فوری ایکشن لیا۔ انہوں نے ریسکیو ٹیم اور ٹریفک وارڈن کو موقع پر روانہ کیا۔ ریسکیو ٹیم نے زخمی کو ابتدائی طبی امداد موقع پر فراہم کر کے اسپتال منتقل کیا۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یاد رکھیں! سڑک پر ایک لمحے کی لاپروائی، بڑے نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔ سیف سٹی کیمرے ہر وقت متحرک ہیں لیکن اصل تحفظ تب ہی ہو سکتا ہے، جب ہم سب قانون کی پاسداری کو یقینی بنائیں۔