برطانیہ میں خواتین پر تشدد ’وبائی بیماری‘ کی صورت اختیار کر گئی

برطانیہ میں خواتین اور لڑکیوں پر تشدد کے جرائم ’وبائی بیماری‘ کی صورت اختیار کر گیا۔

پولیس نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ میں خواتین اور لڑکیاں پُرتشدد جرائم کی "وبائی” سطح کا شکار ہیں۔ ایک نئی رپورٹ میں ایک سال کے اندر ایسے 10 لاکھ سے زیادہ جرائم درج کیے گئے ہیں۔

برطانیہ کی نیشنل پولیس چیفس کونسل اور کالج آف پولیسنگ کی جانب سے منگل کو جاری کی گئی رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ 2022 سے 2023 تک انگلینڈ اور ویلز میں رپورٹ کیے گئے تمام جرائم کا تقریباً 20 فیصد خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران انگلینڈ اور ویلز میں ہر چھ میں سے ایک قتل گھریلو تشدد سے متعلق تھا۔

اعداد و شمار کی بنیاد پر ہر 12 میں سے کم از کم ایک عورت ہر سال صنفی بنیاد پر تشدد جرائم کا شکار ہوئی، جن میں عصمت دری، ہراساں کرنا اور آن لائن جنسی استحصال شامل ہیں۔

ڈپٹی چیف کانسٹیبل میگی بلیتھ نے کہا کہ غیر رپورٹ شدہ جرائم کی وجہ سے تعداد زیادہ ہونے کا امکان ہے۔