وٹامن ڈی اور کیلشیم مضبوط ہڈیوں اور صحت عامہ کے لئے بہت ضروری ہے، انسان کو روزانہ وٹامن ڈی اور کیلشیم کی کتنی خوراک درکار ہوتی ہے۔
کیلشیم کی ہی طرح وٹامن ڈی بھی ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے ضروری ھے، وٹامن ڈی کو ” سن شائن” وٹامن بھی کہتے ہیں۔
وٹامن ڈی ایک ضروری ہارمون کی قسم ہے جو کیلشیم کے جذب میں مدد دیتا ہے، مضبوط ہڈیوں اور دانتوں کے لیے ضروری ہے، مدافعتی نظام کو سہارا دیتا ہے اور موڈ کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اس کا اہم ترین ذریعہ سورج کی روشنی ہے، لیکن یہ کچھ خوراکوں اور سپلیمنٹس سے بھی حاصل کیا جاسکتا ہے، وٹامن ڈی کی کمی ہڈیوں کی کمزوری، مدافعتی نظام کی خرابی اور دیگر صحت کے مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی کی عام علامات میں تھکاوٹ، ہڈیوں اور پٹھوں میں درد یا کمزوری، موڈ میں تبدیلیاں (جیسے ڈپریشن)، بال گرنا، اور کمزور مدافعتی نظام شامل ہیں، شدید کمی کی صورت میں، بالغوں میں آسٹیومالیشیا (ہڈیوں کا نرم ہونا) اور بچوں میں رکٹس (ہڈیوں کا جھکنا) ہو سکتا ہے۔
انسان کی صحت کیلئے وٹامنز بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، اگر جسم کو مطلوبہ مقدار میں وٹامنز میسر نہ ہوں تو صحت کے پیچیدہ مسائل جنم لیتے ہیں۔
تاہم ایک نئی تحقیق میں اب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی ہماری بینائی کے لیے بھی خطرات پیدا کرسکتی ہے۔
طیی ویب سائٹ ہیلتھ لائن کے مطابق متعدد تحقیقات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی سے جہاں دیگر مسائل ہوسکتے ہیں، وہیں آنکھوں کی بیماری میکولر ڈجنریشن (macular degeneration)بھی ہوسکتی ہے۔
مذکورہ بیماری اگرچہ زائد العمری میں عام ہوتی ہے، تاہم اس سے وٹامن ڈی کی وجہ سے ادھیڑ عمر اور یہاں تک کے نوجوان بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
اس مسئلے کے دوران متاثرہ شخص کا وژن یا ںظر بلر ہوجاتی ہے، اسے تمام چیزیں غیر واضح یا دھندلی دکھائی دیتی ہیں اور مذکورہ مسئلہ مسلسل رہنے سے بینائی بھی متاثر ہوسکتی ہے۔
اگرچہ میکولر ڈجنریشن مختلف وجوہات کی وجہ سے ہوسکتی ہے اور اس کا کوئی مستند علاج بھی دستیاب نہیں، تاہم وٹامن ڈی کی کمی بھی اس کا ایک سبب ہے اور متعدد تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ وٹامن ڈی کی اچھی مقدار اس بیماری سے بچا سکتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق اگرچہ وٹامن ڈی کی مناسب مقدار سے میکولر ڈجنریشن بیماری کو ختم نہیں کیا جا سکتا لیکن وٹامن ڈی کی کمی کی وجہ سے یہ بیماری ہوسکتی ہے۔
علاوہ ازیں میکولر ڈجنریشن دیگر وٹامنز جن میں وٹامن ای، وٹامن اے، زنک، وٹامن سی، کوپر اور لیوٹین کی کمی سے بھی ہوسکتی ہے، تاہم وٹامن ڈی کی کمی سے اس کے امکانات زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔
عام طور پر وٹامن ڈی کو انسانی جسم سورج کے درجہ حرارت سے حاصل کرتا ہے لیکن اس باوجود جسم کو وٹامن ڈی کی مطلوبہ مقدار نہیں مل پاتی، اس لیے ماہرین صحت وٹامن ڈی سے بھرپور پھل اور سبزیاں کھانے سمیت وٹامن ڈی کے سپلیمنٹس کھانے کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔
وٹامن ڈی سے بھرپور سپلیمنٹس میں ایکٹو وٹامن ڈی ہوتی ہے جو کہ اس کی کمی کو فوری طور پر مکمل کرنے میں مددگا ثابت ہوتی ہیں۔