‘میرے خلاف مقدمہ وہ کرے جسے تکلیف ہوئی، فواد چوہدری کیوں؟’

کراچی: جسٹس ریٹائرڈ وجیہ الدین نے حکومتی اعلان کے بعد رد عمل میں کہا ہے کہ میرے خلاف مقدمہ وہ کرے جسے تکلیف ہوئی ہو، فواد چوہدری کیوں؟

تفصیلات کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ وجیہ آج کراچی میں ایم کیو ایم کی دعوت پر ان کے مرکز آئے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے جو بھی کہا وہ سچ ہے، جسے مقدمہ کرنا ہے کرے، عدالتیں اسی لیے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جہانگیر ترین اگر تردید نہ کرتے تو کرتے بھی کیا، اس طرح کے اخراجات آؤٹ آف باکس ہوتے ہیں اس لیے آسان تھا تردید کرنا، ویسے بھی جہانگیر ترین کے کون سے برے تعلقات ہیں عمران خان سے۔

وزیراعظم سے متعلق بیان ، حکومت کا جسٹس (ر) وجیہہ الدین کیخلاف ہتک عزت کا کیس دائر کرنے کا فیصلہ

وجیہ الدین کا کہنا تھا کہ اگر کرمنل مقدمہ داخل کرنا ہے تو فواد چودھری کیوں کریں گے، جسے تکلیف ہوئی یا مسئلہ ہو تو وہ داخل کرتا ہے، میں نے جو بھی کچھ کہا ہے عمران خان کے حوالے وہ بالکل سچ ہے۔

انھوں نے کہا جو صاحب مجھ ہر ہتک عزت کا مقدمہ کرنا چاہتا ہے شوق سے کرے، عدالتیں کھلی ہیں، سوال یہ ہے کہ حقوق کی خلاف ورزی عمران خان کی ہوئی ہے یا فواد چوہدری کی، مقدمہ وہ کرے جس کے حقوق کی پامالی ہوئی ہے۔

بنی گالہ کے گھریلو خرچے کیلئے کبھی ایک پائی نہیں دی، جہانگیر ترین

واضح رہے کہ جہانگیر ترین کے بنی گالہ کے اخراجات اٹھانے کے حوالے سے وجیہ الدین کے بیان پر حکومت نے ان کے خلاف ہتک عزت اور کریمنل کیس دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس حوالے سے فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم کی ذات کو جس طرح نشانہ بنایا گیا، وہ قابل مذمت ہے۔