کرکٹ کے ون ڈے فارمیٹ کو بلے بازوں کا دوست سمجھا جاتا ہے جہاں چوکے چھکوں کی برسات ہوتی ہے ایک روزہ کرکٹ کو متوازن بنانے کے لیے سابق پیسر وقار یونس نے اہم تجویز دی ہے۔
کرکٹ کی لگ بھگ 150 سالہ تاریخ میں ٹیسٹ کرکٹ کے بعد عالمی سطح دو فارمیٹ ون ڈے اور ٹی 20 متعارف کرائے جا چکے جو دیکھتے ہی دیکھتے مقبولیت حاصل کر گئے۔ 70 کی دہائی میں ٹیسٹ میچ نہ ہونے پر حادثاتی طور پر کرایا گیا ایک روزہ میچ شائقین کرکٹ کو اتنا من بھایا کہ دیکھتے ہی دیکھتے مقبولیت میں ٹیسٹ کرکٹ کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا۔
ون ڈے کرکٹ کی مقبولیت کی وجہ اس میں بلے بازوں کا کھل کر کھیلنا، چھکے اور چوکوں کی برسات رہی اور اسی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ایک روزہ میچوں کے لیے آئی سی سی نے ایسے قوانین وضع کیے جس سے اس طرز کی کرکٹ کو بیٹر دوست ہونے کا تاثر تقویت پاتا گیا تاہم مواقع ملنے پر بولرز نے بھی خود کو منوایا۔
اب ون ڈے کرکٹ کو متوازن بنانے کے لیے سابق پاکستانی پیسر وقار یونس نے اہم تجویز پیش کر دی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر وقار یونس نے ایک پوسٹ کی ہے جس میں کہا ہے کہ ون ڈے کرکٹ بلے بازوں کے لیے بہت دوستانہ ہے۔
اس کے ساتھ ہی 90 کی دہائی میں دنیا بھر کے بلے بازوں کے لیے دہشت سمجھے جانے والے سابق قومی کپتان وقار یونس نے ون ڈے میچوں کو بولرز اور بیٹرز کے لیے متوازن بنانے کے لیے کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی کو تجویز دی ہے کہ وہ ون ڈے میچز کا آغاز دو گیندوں سے کیا جائے۔
وقار یونس نے مزید کہا کہ 30 اوورز کے بعد ایک گیند کو ہٹا دیں۔ اس اقدام سے بولرز کے لیے بھی مواقع پیدا ہوں گے اور ہم آخر میں ریورس سوئنگ کا فن دیکھ سکھیں گے۔
ODI cricket is too friendly for batters Suggestion @ICC 2 new balls to start, take away 1 ball after 30 overs, continue with the other. At the end that ball will only be 35 overs old. We’ll see some reverse at the end. Save the art of #ReverseSwing Comments please. pic.twitter.com/TQs5EZJy9Y
— Waqar Younis (@waqyounis99) November 13, 2023
سابق فاسٹ بولر نے اپنی اس تجویز کو ’’ریورس سوئنگ کے فن کو محفوظ کریں‘‘ کے عنوان سے ہیش ٹیگ کیا ہے اور صارفین سے اس بارے میں رائے بھی طلب کی ہے۔
وقار یونس کی اس پوسٹ کو ساڑھے چار لاکھ سے زائد صارفین دیکھ چکے ہیں اور ہزاروں لائیک کرنے کے ساتھ اس پر تبصرے بھی کر رہے ہیں۔