شہرقائد کے شہری رمضان المبارک میں پانی کی بوند بوند کو ترس گئے

ٹینکر مافیا

کراچی: شہرقائد میں واٹراینڈ سیوریج کے پانی کی منصفانہ سپلائی پرمعموربعض افسران اور عملے نے ناغہ سسٹم پرعمل کرنے کے بجائے شہریوں کے حصے کا پانی انہی کو بیچنا شروع کردیا، شہری رمضان المبارک میں بھی پانی کے لیے سرگردہ پھر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایم ڈی واٹر بورڈ کی کارکردگی متاثر کرنے اور ذاتی مالی مفادات کے حصول کے لیے ناغہ سسٹم پر عملدرآمد کے بجائے بااثر لوگوں، پانی فروخت کرنے والوں سے معاملات طے کرکے پانی کی فراہمی میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقہ ایکسئین،وال مینز کا مبینہ طور پر معاملات طے کرکے شہریوں کو مقررہ وقت میں پانی فراہمی روک کر پوش علاقوں،بڑے رہائشی پروجیکٹس، صنعتی علاقوں، زیر تعمیر فلیٹس کو پانی کی فراہمی کرنے پر شہریوں کا شدید احتجاج، شہریوں کا ایم ڈی واٹر بورڈ سے پانی کی منصفانہ تقسیم اور پورے شہر کو ناغہ سسٹم کے مطابق مقررہ وقت پر پانی کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسران نے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے شہر میں پانی کی شدید قلت پیدا کر دی ہے،3 سال قبل شہر میں پانی کے بحران کی وجہ سے شہر بھر میں ناغہ سسٹم کے تحت پانی سپلائی شروع کی گئی تھی جس کے تحت شہر کے ہرعلاقے کو دو سے تین دن بعد پانی کی سپلائی کی جانی تھی، تاہم واٹر بورڈ کے بعض افسران نے اس موقع کا فائدہ اْٹھا کر شہر میں ناغہ سسٹم پر عملدرآمد کرانے کے بجائے شہر کے بعض صنعتکاروں، بلڈرز، بڑے رہائشی اپارٹمنٹس کی یونینز، منرل واٹر بنانے والی کمپنیوں اور بااثر افراد سے معلات طے کرکے شہر یوں کا پانی انہیں سپلائی کرنا معمول بنا لیا ہے۔

افسران کی اس کرپشن کی وجہ سےناظم آباد بلاک نمبر3ڈی سمیت مختلف بلاکس، پاپوش، چاندنی چوک،نیو کراچی،نارتھ کراچی، کے بی آر، بفرزون کے بعض سیکٹرز،ملیر،لانڈھی،کورنگی،اورنگی ٹاون، قصبہ، علیگڑھ،پاک کالونی، فردوس کالونی،گلبہار، لائنز ایریا،کھوکھراپار، سرجانی ٹاون،بھینس کالونی سمیت شہر کے دیگرعلاقے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں جبکہ اس کے برعکس شہر کے پوش علاقوں پی ای سی ایچ ایس، گلشن اقبال،نارتھ ناظم آباد کے بلاک ایف، ڈی، ایچ، بعض صنعتوں بلڈرز کے زیر تعمیرپروجیکٹس کو روزانہ کی بنیاد پر پانی کی فراہمی کی جارہی ہے۔

اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ واٹر بورڈ کا عملہ ناغہ سسٹم کے تحت ہر علاقے کو پانی فراہم کرنے کا پابند ہے مگر ہمارے علاقوں میں کئی کئی روز پانی فراہم نہیں کیا جاتا اور کیا بھی جاتا ہے تو ایک سے دوگھنٹے بعد سپلائی بند کردی جاتی ہے ،شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر شہر میں پانی نہیں ہے تو روزانہ سینکڑوں واٹر ٹینکرز کو پانی کہاں سے دیا جارہا ہے؟۔

شہریوں نے واٹر بورڈ حکام کے غیر منصفانہ عمل پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ ایکسئن اور وال مین پانی سپلائی کرنے کے کھلے عام پیسے طلب کرتے ہیں جو پیسے زیادہ دیتا ہے اس علاقے میں ناغہ ہونے کے باوجود پانی سپلائی کردیا جاتا ہے۔