برطانیہ : فلسطینی جھنڈا لہرانے پر سخت پابندی عائد

برطانیہ کی سڑکوں پر فلسطین کا جھنڈا لہرانا جرم کے زمرے میں شامل کرلیا گیا، پولیس کو ہدایات دی گئی ہیں کہ اسرائیل کے خلاف مظاہروں کو بھرپور طاقت سے روکا جائے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ نے فلسطینی پرچم لہرانے کو دہشت گردوں کی حمایت قرار دیتے ہوئے پولیس کو اس صورتحال سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزارت داخلہ نے اسرائیل کے خلاف مظاہروں کے پیش نظر مختلف اقدامات کیے ہیں جس کے تحت عوامی مقامات پر فلسطینی پرچم لہرانے پر پابندی ہوگی۔

اس حوالے سے برطانوی وزیرِ داخلہ سویلا بریورمین نے پولیس چیف کو خط لکھ دیا۔ گزشتہ روز شیفلڈ ٹاؤن ہال کی عمارت پر اسرائیلی جھنڈا اتار کر فلسطینی جھنڈا لہرانے کا برطانوی حکومت نے سخت نوٹس لیا تھا۔ پولیس نے اسرائیلی پرچم اتارنے کے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔

سویلا بریومین نے کہا کہ حماس کے حق میں نعرے لگانے والوں پر پابندی پر غور کر رہے ہیں جب کہ اسرائیل کو صفحۂ ہستی سے مٹانے کے نعروں کو بھی جرم تصور کرنے کی تجویز ہے۔

یاد رہے کہ برطانیہ کی حکومت نے 2021 میں حماس کو دہشت گرد گروپ تسلیم کرکے کالعدم قرار دے دیا تھا تاہم اب فلسطینی پرچم لہرانے کو بھی حماس کی حمایت کرنا قرار دیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 140 بچوں سمیت درجنوں خواتین بھی شامل ہیں جب کہ حماس کی کارروائیوں میں 1200 سے زائد اسرائیلی بھی مارے گئے۔