روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کا کہنا ہے کہ ہم نے یوکرین میں نام نہاد جنگ شروع نہیں کی۔
روس کے شہر سوچی میں تھنک ٹینک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یوکرین جنگ کا الزام امریکا اور وسیع تر مغرب پر ڈالنے کے ساتھ ساتھ واشنگٹن پر "نوآبادیاتی سوچ” رکھنے کا الزام بھی لگایا۔
ولدائی ڈسکشن کلب میں ملاقات کے دوران پوٹن نے کہا کہ ہم نے یوکرین میں نام نہاد جنگ شروع نہیں کی اس کے برعکس، ہم اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پوٹن نے دلیل دی کہ امریکا کی جانب سے دنیا بھر میں اپنے قدموں کے نشان کو پھیلانے کی کوششوں کی وجہ سے مغربی رہنما "حقیقت کا احساس” کھو چکے ہیں، اور انہوں نے سوال کیا کہ امریکہ کو دوسرے ممالک کو لیکچر دینے کا کیا حق ہے؟
روسی صدر نے مزید کہا کہ مغرب نے سمجھوتہ کو مسترد کر دیا ہے ہر وقت، ہم سنتے ہیں آپ کو چاہیے’، ‘آپ کو کرنا ہوگا۔۔۔ ہم آپ کو سنجیدگی سے خبردار کر رہے ہیں۔۔ ویسے آپ کون ہیں؟ تمہیں کیا حق ہے کسی کو خبردار کرنے کا؟ شاید اب وقت آگیا ہے کہ آپ خود اپنے تکبر سے چھٹکارا پا لیں، دنیا کے ساتھ ایسا سلوک کرنا چھوڑ دیں۔