جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کو امریکا حزب اللہ سے جنگ نہ کرنے کا مشورہ دینے لگا۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اسرائیل نےلبنان کیخلاف بڑےآپریشن کاعندیہ دیا ہے نیتن یاہو سیاسی فائدے کیلئے لبنان سے جنگ کر سکتے ہیں۔
اخبار کا کہنا ہے کہ امریکی حکام اسرائیل کو حزب اللہ سے جنگ نہ کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں کیونکہ جنگ ہوئی تو اسرائیل کوشکست ہوسکتی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ترکیہ اور مشرقی وسطیٰ کا دورہ کرنے والے وزیرخارجہ انٹونی بلنکن اسرائیلی حکام کوجنگ سےبازرکھنےکی کوشش کریں گے۔
نیتن یاہو نے حزب اللہ کو وارننگ دی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ میرا مشورہ ہے حزب اللہ وہ سیکھے جو حماس نے حالیہ مہینوں میں سیکھا ہے کوئی دہشت گرد محفوظ نہیں ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم کر سکتے ہیں تو ہم سفارتی ذرائع سے کریں گے اور اگر نہیں تو ہم دوسرے طریقوں سے کام کریں گے۔
نیتن یاہو نے کابینہ کے اجلاس کے دوران جنگ کے تین اہداف کا بھی اعادہ کیا کہ حماس کا خاتمہ، ہمارے تمام یرغمالیوں کی واپسی، اور یہ وعدہ کہ غزہ اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا۔
سینئر اسرائیلی اہلکار بینی گینٹز جو جنگی کابینہ کا حصہ ہیں، نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ اسرائیل حزب اللہ کے ساتھ "سفارتی حل” میں دلچسپی رکھتا ہے اگر کوئی نہیں مل سکا تو اسرائیل کی فوج اس خطرے کو دور کر دے گی۔