لیڈی ڈیانا کی موت سے قبل فون پر اپنے بچوں سے کیا بات ہوئی؟

لیڈی ڈیانا اپنی موت کے بعد بھی میڈیا کی خبروں میں زندہ ہیں آنجہانی شہزادی نے موت سے قبل اپنے بیٹوں سے مختصر گفتگو کی تھی جو 26 سال بعد منظر عام پر آئی ہے۔

لیڈی ڈیانا کو دنیا سے گزرے 26 سال گزر گئے لیکن وہ اپنے سماجی کاموں کے حوالے سے آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ ان کی اچانک موت 31 اگست 1997ء کو پیرس میں اپنے دوست دودی الفائد کے ساتھ ایک کار حادثے میں ہوئی تھی تاہم موت سے قبل انہوں نے اس وقت اپنے کمسن بیٹوں شہزادہ ولیم اور ہیری سے فون پر مختصر گفتگو کی تھی۔

اس حوالے سے شہزادہ ہیری نے اپنی والدہ کی زندگی پر مبنی دستاویزی فلم میں بتایا کہ مجھے سب کچھ تو یاد نہیں ہے کہ میں نے والدہ سے آخری کال پر کیا کہا لیکن مجھے جو کچھ یاد ہے وہ صرف پچھتاوا ہے۔

ہیری نے اداس لہجے میں کہا کہ کاش مجھے معلوم ہوتا کہ میں اپنی والدہ سے آخری بار بات کر رہا ہوں اور جو کچھ میں اُنہیں بتا رہا ہوں وہ آخری بار ہے تو شاید وہ کچھ مختلف بات ہوتی۔

لیڈی ڈیانا کے بڑے صاحبزادہ اور شاہ چارلس کے جانشین شہزادہ ولیم نے یادوں کو تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ میرے پاس اپنی والدہ کی آخری یاد بالمورل سے ہونے والی ایک فون کال ہے جو جذباتی انداز میں اختتام پذیر ہوئی تھی۔

شہزادہ ولیم نے بتایا کہ اس وقت میں اور ہیری اپنے کزنز کے ساتھ کھیل رہے تھے اور اسی وقت والدہ کا فون آیا تھا جس پر میں نے ان سے کہا کہ ہم بعد میں بعد کرتے ہیں ابھی مجھے کزنز کے ساتھ کھیلنے جانا ہے۔

اُنہوں نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا کہ اگر مجھےمعلوم ہوتا کہ میں اپنی ماں کو ہمیشہ کے لیے کھونے والا ہوں تو ان سے اس انداز میں کبھی بات نہیں کرتا۔