وفاق میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کے وفود کی آج ملاقات ہوئی ہے جس کا اندرونی احوال اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاق میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کے وفود کی آج ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں جماعتوں نے مل کر ساتھ چلنے پر اتفاق کیا۔ اس ملاقات میں اور کیا کیا ہوا اس کا اندرونی احوال اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے وفاق میں حکومت سازی میں ن لیگ کی حمایت کرنے اور حکومت بننے کی صورت میں سندھ کی گورنر شپ مانگ لی ہے جب کہ کراچی میں وفاق کے تمام ترقیاتی منصوبوں میں اسے آن بورڈ رکھنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ لاہور میں ہونے والی یہ ملاقات تقریباً 50 منٹ تک جاری رہی جس میں نواز شریف نے ایم کیو ایم کی شرائط کا مثبت انداز میں جواب دیا۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور شہباز شریف سے آج رائے ونڈ لاہور میں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی ملاقات ہوئی جس کی قیادت خالد مقبول صدیقی کر رہے تھے جب کہ وفد میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، فاروق ستار، مصطفیٰ کمال شامل تھے۔ لیگی وفد میں مریم نواز، ایاز صادق اور رانا تنویر شریک تھے۔
مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان مل کر ساتھ چلنے پر متفق
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں دونوں جماعتوں کا مستقبل میں ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلیے لائحہ عمل پر غور وخوض کیا۔ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان آئندہ ساتھ مل کر چلنے پر اتفاق ہوا اور یہ طے کیا گیا کہ دونوں جماعتیں حکومت سازی کے مشاورتی عمل میں شریک رہیں گی۔