رضوان اور حسن علی کی شمولیت پر شان مسعود نے کیا کہا؟

کپتان شان مسعود نے دوسرے ٹیسٹ کے لیے ٹیم کی کمپوزیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں  ٹیم میں کم تبدیلیاں کرنے پر یقین رکھتا ہوں لیکن  آپ کو  حکمت عملی سے متعلق کچھ فیصلے کرنے پڑتے ہیں  اور پھر بدقسمتی سے ہمیں کھلاڑیوں کی انجریز کا بھی سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خرم کا انجری کی وجہ سے دستیاب نہ ہونا ایک نقصان ہے ہم ان کی جگہ میر حمزہ کو لے آئے ہیں جنہوں نے ڈومیسٹک سرکٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ہمارے خیال میں وہ خرم کے کنٹرول اور لینتھ  کی تقلید کر سکتے ہیں ۔

12 رکنی اسکواڈ میں حسن علی اور رضوان کی شمولیت کے بارے میں شان نے کہا، “حسن علی نے فہیم اشرف کی جگہ لی ہے کیونکہ وہ انتہائی تجربہ کار ہیں اور ان کا ٹیسٹ ریکارڈ بھی اچھا ہے۔ بدقسمتی سے ان کا کریئر انجری  سے متاثر ہوا ہے لیکن ان کے ٹیسٹ اعدادوشمار اب بھی متاثر کن ہیں۔

شان مسعود کا کہنا ہے کہ  سرفراز کی جگہ  رضوان کو لانا  حکمت عملی کا فیصلہ ہے کیونکہ ہمیں لگتا ہے کہ رضوان ان حالات میں اچھی بیٹنگ کر سکتے ہیں۔ یہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں ان کے بیٹنگ ریکارڈز سے ظاہر ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ساجد خان کو ایک  اسپیشلسٹ  اسپنر کے طور پر شامل کیا گیا ہے کیونکہ آج بارش ہونے کی وجہ سے ہمیں وکٹ  دیکھنے کا موقع نہیں ملا۔ ہم وکٹ کو اچھی طرح دیکھنے کے بعد صبح کے وقت فرنٹ لائن اسپن آپشن کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔

شان مسعود کا کہنا ہے کہ ہم نے پرتھ ٹیسٹ سے اپنی کچھ کمزوریوں کو دیکھا ہے اور آسٹریلیا جیسی ٹیم کے خلاف مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں کھیل کے بہت سے شعبوں پر کام کرنا ہوگا۔ میں جانتا ہوں کہ یہ ٹیسٹ میچ ہماری ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے حوالے سے اہم ہے لیکن پھر بھی اس سیریز اور جاری ورلڈ ٹیسٹ چیمپپئن شپ سائیکل میں کھیلنے کے لیے بہت کچھ ہے۔