واٹس ایپ اور دیگر میسجنگ سروسز نے "اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن” کے خاتمے کے برطانوی منصوبے کی شدید مخالفت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ مجوزہ انٹرنیٹ سیفٹی قانون میں ٹیک کمپنیوں کو مجبور کرنے جارہا ہے کہ وہ نجی میسجز میں ‘اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن’ کو ختم کرے، تاہم واٹس ایپ، سنگل اور پانچ دیگر ایپس نے اس منصوبے کے خلاف اتحاد کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں ٹیک کمپنیوں نے ایک کھلے خط پر دستخط کیے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ اس قانون کے ذریعے ایک "غیر منتخب اہلکار” کو دنیا بھر میں اربوں لوگوں کی نجی مملومات اور رازداری ختم کرنے کا اختیار مل جائے گا۔
آن لائن سیفٹی بل کیا ہے؟
برطانیہ کا آن لائن سیفٹی بل اصل میں فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور یوٹیوب جیسے پلیٹ فارمز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے جس کا مقصد جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیوں اور ان کے تعلقات تک رسائی حاصل کرنا ہے۔
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ بل کسی بھی طرح سے "اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن” پر پابندی کی حمایت نہیں کرتا اور نہ ہی اس کا مقصد عام لوگوں کی نجی معلومات تک رسائی حاصل کرنا ہے۔
دوسری جانب خط پر دستخط کرنے والوں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کا یہ اقدام "اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن” سے مطابقت نہیں رکھتا جو صارف کے پیغام کو صرف بھیجنے والے اور وصول کنندہ کے درمیان محفوظ رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آن لائن سیفٹی بل برطانیہ کے ہر شہری اور ان لوگوں کی نجی معلومات کی حفاظت اور سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے جن کے ساتھ وہ دنیا بھر میں گفتگو کرتے ہیں۔
برطانوی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ ہم شہریوں کے اس حق کی بھرپور حمایت کرتے ہیں کہ ان کی نجی معلومات تک کسی کو رسائی حاصل نہ ہو لیکن یہ کام جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کرنے اور قانون کی عمل داری میں رکاوٹ کی قیمت پر نہیں ہوسکتا۔
"ٹیک کمپنیوں کا اخلاقی فرض ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ اپنے پلیٹ فارمز سے بچوں کے جنسی استحصال کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہوںے دیں گے۔
واضح رہے کہ "اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن” اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ پیغام میں بھیجی گئی چیزوں کو آپ اور اس شخص کے علاوہ کوئی بھی پڑھ یا سن نہیں سکتا جس سے آپ بات چیت کر رہے ہیں، یہاں تک کہ واٹس ایپ بھی نہیں۔