دنیا کے بیشتر ممالک میں جمعرات 23 مارچ سے رمضان المبارک کا آغاز ہو رہا ہے ہم بتاتے ہیں کہ اس سال کس ملک میں سب سے طویل اور کہاں مختصر ترین روزے ہوں گے۔
دنیا کے بیشتر ممالک میں مسلمانوں کا ماہ مقدس رمضان المبارک کا آغاز جمعرات 23 مارچ سے ہو رہا ہے۔ اس ماہ مبارک میں مسلمان روزے رکھ کر اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہر ملک میں سحر وافطار کے اوقات مختلف ہوتے ہیں اور اس کا انحصار سورج کے طلوع اور غروب سے ہوتا ہے۔ اس سال کس ملک میں روزہ کتنا طویل اور کہاں مختصر ہوگا یہ جاننے کے لیے رپورٹ ملاحظہ کیجیے۔
اس سال دنیا کے مختلف ممالک میں روزے کا زیادہ سے زیادہ دورانیہ 17 گھنٹوں پر محیط ہوگا جب کہ مختصر ترین روزے ساڑھے گیارہ گھنٹوں پر مشتمل ہوں گے۔
وہ ممالک جہاں روزہ طویل ترین ہوگا:
یورپی ملک آئس لینڈ کے بیشتر حصوں میں روزوں کا دورانیہ سب سے طویل ہوگا جو 16 گھنٹے 50 منٹ تک ہوگا۔ اس کے بعد گرین لینڈ، فرانس، پولینڈ اور انگلینڈ ایسے ملک ہیں جہاں روزوں کا دورانیہ 16 سے 17 گھنٹے کے درمیان ہوگا۔
یونان، پرتگال، چین، امریکا، ترکیہ، کینیڈا اور شمالی کوریا کے شہریوں کے لیے روزہ 15 سے 16 گھنٹوں پر مشتمل ہوگا جب کہ پاکستان، جاپان، ایران، عراق، شام، فلسطین، بھارت، متحدہ عرب امارات، قطر اور سعودی عرب میں روزے کا دورانیہ 14 سے 15 گھنٹے کے درمیان ہوگا۔
سب سے مختصر روزہ کہاں ہوگا؟
جنوبی نصف کرے میں واقع لاطینی امریکی ملک چلی میں روزے کا دورانیہ دنیا میں سب سے کم ہوگا اور یہاں روزہ اوسطاً ساڑھے 11 گھنٹے کا ہوگا۔
اس کے بعد جنوبی افریقا، ارجنٹینا، نیوزی لینڈ، پیرا گوئے اور یورو گوئے وہ ممالک ہیں جہاں روزوں کا دورانیہ 11 سے 12 گھنٹے ہوگا۔ برازیل، زمبابوے اور انڈونیشیا میں یہ دورانیہ 12 سے 13 گھنٹے جبکہ سنگا پور، ملائیشیا، سوڈان اور یمن میں یہ دورانیہ 13 سے 14 گھنٹے کے درمیان ہوگا۔
جہاں سورج غروب نہیں ہوتا، وہاں کیا ہوگا؟
یہ تو ہو گیا طویل اور مختصر تین روزوں والے ممالک کا تذکرہ لیکن دنیا میں کئی ایسے خطے بھی ہیں جہاں سورج مستقل چمکتا رہتا ہے اور وہاں کے مسلمان کیسے روزہ افطار کریں گے تو ایسے خطوں کے ممالک اپنے قریبی ممالک کے شیڈول پر معل کریں گے یا پھر وہاں مکہ مکرمہ کے سحر وافطار شیڈول پر عمل کیا جائے گا۔