فون آج کی زندگی میں لازم وملزوم بن گیا ہے لیکن موجودہ دور میں بھی ایک بڑی مشہور فلمی شخصیت اپنے پاس موبائل فون نہیں رکھتی اور نہ ہی انٹرنیٹ استعمال کرتی ہے۔
ترقی کی دوڑ میں زمانے کی رفتار کے ساتھ دوڑنے والا ہی کامیاب کہلاتا ہے لیکن حیران کن طور پر موجودہ دور میں ایک مشہور فلمی شخصیت جدید سائنس کی ایجاد موبائل فون سے کوسوں دور رہتی ہے لیکن اس کی مقبولیت ہے کہ برقرار بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق موبائل فون سے دور بھاگنے والی فلمی شخصیت کوئی اور نہیں بلکہ معروف ہالی ووڈ فلم ڈائریکٹر کرسٹوفر نولان ہیں جو سائنس فکشن فلمیں بنانے کے حوالے سے دنیا بھر میں جانے جاتے ہیں اور ان کی مشہور سائنس فکشن فلموں میں انٹرسٹیلر، انسیپشن اور ٹینیٹ شامل ہیں۔
کرسٹوفر کی اس عادت سے ان سے متعلق لوگوں کے علاوہ میڈیا بھی حیران ہے اور ایک انٹرویو کے دوران جب ان سے اسمارٹ فون ساتھ نہ رکھنے سے متعلق سوال کیا گیا تو ہدایت کار نے بتایا کہ اسمارٹ فون توجہ بھٹکاتے ہیں، اگر میں اپنے اسکرپٹ خود تحریر کرتا ہوں اور مواد بھی تیار کرتا ہوں تو پورا دن ایک اسمارٹ فون اپنے پاس رکھنا میرے لیے مفید نہیں۔
اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ اپنی فلموں کے اسکرپٹ ایک ایسے کمپیوٹر پر تحریر کرتے ہیں جس پر انٹرنیٹ کنکشن بھی نہیں جب کہ انہیں ای میلز کا استعمال بھی پسند نہیں اور یہ کام ان کے اسسٹنٹ کرتے ہیں۔
انٹرنیٹ سے بیزاری کا یہ عالم ہے کہ کرسٹوفر ایک اداکار کو فلم کا اسکرپٹ ای میل کرنے کی بجائے اسے یہ اسکرپٹ دینے کے لیے وہ خود آئرلینڈ چلے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے بچے ممکنہ طور پر مجھے نئی ٹیکنالوجی کا مخالف قرار دیں گے جب کہ لوگ بھی کہتے ہیں کہ آپ اپنا کام اتنے خفیہ انداز سے کیوں کرتے ہیں؟ تو یہ خفیہ رکھنا نہیں بلکہ پرائیویسی کا خیال رکھنا ہے۔
خیال رہے کہ کرسٹوفر نولان کی نئی سائنس فکشن فلم اوپن ہیمر 21 جولائی کو ریلیز ہوئی ہے۔