ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نےجنوبی لبنان پر حملے میں فاسفورس کا استعمال کیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے فاسفورس کے استعمال کی تصویر بھی جاری کر دی گئی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہن اہے کہ اسرائیلی فوج نے 16 اکتوبر کو جنوبی لبنان کےعلاقےدھیرا پر حملہ کیا حملےمیں اسرائیلی فوج نے غیرقانونی طور پر سفید فاسفورس کا استعمال کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فاسفورس کےاستعمال پرجنگی جرم کی تحقیقا ت ہونی چاہیے۔
A new Amnesty investigation has found that the Israeli army indiscriminately, and therefore unlawfully, used white phosphorous in an attack on Dhayra in south Lebanon on 16 October.
The attack must be investigated as a war crime. pic.twitter.com/RyK1CePSGj
— Amnesty International (@amnesty) October 31, 2023
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دس اکتوبر کو فلسطینی خاتون جمیلہ ابوزا نونا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ہمیں خطرناک صورتحال کا سامنا ہے، گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے کیونکہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ہورہا ہے۔
فلسطینی خاتون نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے بچوں کی اموات ہورہی ہیں، لوگ اسپتالوں اور اقوام متحدہ کے اسکولوں کی جانب جارہے ہیں لیکن وہ بھی محفوظ نہیں ہیں وہاں بھی بمباری کی جارہی ہے۔