آپ نے مظلوم بیوی اور ظالم شوہر کے قصے ضرور سنے ہوں گے لیکن بھارت کا رہائشی پریم چند ظالم نہیں بلکہ مظلوم شوہر ہے کیونکہ اس کی بیوی اسے 7 بار گرفتار کروا چکی ہے۔
میاں بیوی کو گاڑی کے دو پہیے کہا جاتا ہے۔ زندگی بھر کے ساتھیوں کے درمیان تعلقات میں لڑائی جھگڑے ہونا ازدواجی زندگی کے معمولات میں شامل ہیں کیونکہ یہ بھی کہا جاتا ہے جن میاں بیوی میں لڑائی نہیں ہوتی ان میں پیار بھی نہیں ہوتا لیکن کبھی میاں بیوی میں سے کوئی ایک فریق اپنے ساتھی کے ظلم کا شکار ہوکر انتہائی مظلوم ہوجاتا ہے جیسا کہ بھارت کا رہائشی پریم چند جس کی بیوی اس کو ایک یا دو نہیں بلکہ سات بار پولیس کے ہاتھوں گرفتار کرا چکی ہے۔
میاں بیوی کے رشتے کی یہ دلچسپ کہاننی بھارتی ریاسست گجرات کی ہے جہاں سونو نامی خاتون اپنی 10 سالہ ازدواجی زندگی میں 7 بار اپنے شوہر پریم چند کو حوالات کی ہوا کھلوا چکی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سونو اور پریم چند دونوں 2001 میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے لیکن سکھ کے چند سال ہی گزرے تھے کہ 2004 میں ان کی شادی تنازع کا شکار ہوئی جس کے بعد دونوں کے درمیان جھگڑے ہوئے اور اتنے بڑھے کہ 2005 میں سونو نے پریم چند کے خلاف جسمانی تشدد کا پہلا مقدمہ درج کرایا۔
اس مقدمے میں پولیس نے پریم چند کو گرفتار کیا اور عدالت میں کیس چلا جس میں کورٹ نے اسے اپنی بیوی کو ہر ماہ 2 ہزار روپے بطور نان نفقہ دینے کا حکم جاری کیا تھا لیکن وہ عدالتی حکم پورا نہ کرسکا اور اپنی بیوی کی شکایت پر ایک بار پھر گرفتار ہوگیا۔
اس بار پریم چند نے 5 ماہ جیل میں گزارے لیکن پھر اس کی بیوی سونو نے ہی شوہر کی ضمانت کرا دی لیکن چند سال سکون کے گزرنے کے بعد دونوں میں پھر لڑائی جھگڑے شروع ہوئے تو 2016 سے 2020 کے درمیان سونو نے 4 بار اپنے شوہر کے خلاف پولیس میں رپورٹ درج کراکے اس کو گرفتار کرایا لیکن ہر بار رہا بھی خود ہی کرایا۔
لیکن کہتے ہیں نہ کہ عادت چھٹتے نہیں چھٹتی تو ان کی لڑائی جھگڑے کی عادت بھی ختم نہیں ہوئی اور رواں سال ایک بار پھر جھگڑے نے بیوی کی شکایت پر شوہر کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچا دیا لیکن پھر ضمانت کراکے گھر لے آئی اور اب بھی وہ دونوں ایک چھت تلے ساتھ رہ رہے ہیں۔