بھارت کی ریاست کرناٹک کے شہر بنگلورو میں سفاک شوہر نے صرف اس بات پر اپنی بیوی کو قتل کر دیا کہ وہ اس کے منع کرنے کے باوجود تیار ہو کر باہر نکلتی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتولہ کی شناخت دیویا کے نام سے ہوئی جس کی شادی اومیش کے ساتھ ہوئی تھی۔ دیویا خوبصورت تھی اور اکثر تیار ہو کر باہر جایا کرتی تھی۔
اومیش کو یہ سخت ناپسند تھا کہ اس کی بیوی تیار ہو کر باہر نکلے۔ ملزم مقتولہ کو منع کرتا تھا جس کے باعث دونوں میں اکثر جھگڑا بھی ہوتا تھا۔
ملزم اپنی بیوی کے کردار پر شک کرنے لگا تھا جس کے خلاف مقتولہ نے فیملی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے علیحدگی کی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست پر سماعت کے دوران دونوں میاں بیوی عدالت میں پیش ہوئے جہاں ملزم نے مقتولہ سے معافی مانگی اور وعدہ کیا تھا کہ وہ اس کے کردار پر اب شک نہیں کرے گا۔
دراصل اومیش نے دیویا کے قتل کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔ سماعت سے فارغ ہو کر اومیش دیویا کو مندر میں پوجا کے غرض سے لے گیا جہاں اس نے اپنے چار دوستوں کے ہمراہ بیوی کو موت کے گھاٹ اتارا اور لاش جنگل میں پھینک دی۔
چیلور کے جنگلاتی علاقے کے مکینوں نے لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور تین ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
پولیس اب تک اومیش اور اس کے ایک ساتھی کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے اور معاملے کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔