مقتول نے مجھے زد و کوب کیا، اس لیے اسے قتل کیا، مراکشی خاتون کا الزام

ابو ظہبی : متحدہ عرب امارات میں سابق محبوب کو ذبح کرکے پلاؤ بنانے والی مراکشی خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق محبوب قتل سے قبل مجھے زد و کوب کررہا تھا۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں سابق محبوب کو ذبح کرکے اس کا پلاؤ بنانے والی 37 سالہ مراکشی خاتون نے عدالت میں موقف اختیار کیا ہے کہ میں نے اپنےدفاع میں متاثرہ شخص کو قتل کیا تھا۔

قتل کی ملزمہ نے عدالت میں الزام عائد کیا کہ سابق محبوب نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا اور بال پکڑ کر زمین پر گرا دیا جس کے بعد میں نے باورچی میں رکھی چھری سے اس پر وار کیا۔

خاتون نے بتایا کہ جب خون بہنا شروع ہوا تو میں گھبرا گئی اور مجھے سمجھ نہیں آیا کہ کیا کروں اس لیے میں نے لاش کے ٹکڑے کیے اور اس کی عربی ڈش مچبوس (پلاؤ) بناکر مزرودوں کو کھانے کی پیشکش کی۔

خاتون کے وکیل خالد بن جمہور نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ شادی شدہ ہے جس کے بچے اور شوہر مراکش میں ہی مقیم ہیں اور خاتون گذشتہ دس برس سے روزگار کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات میں رہ رہی ہے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 7 برس قبل خاتون کی ملاقات 29 سالہ غیر شادی شدہ شخص سے ہوئی جو کپڑوں کی دکان میں درزی کا کام کرتا تھا، اور مذکورہ شخص خاتون کے گھر کے قریب رہائش پذیر تھا۔

اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حادثے کے دن مقتول نے مراکشی خاتون کو ظہرانے پر گھر مدعو کیا اور کھانے کے بعد جبیل ہیفات کے دورے پر چلنے کو کہا لیکن خاتون نے یہ کہتے ہوئے منع کردیا کہ میں اپنا سامان دوسرے فلیٹ میں منتقل کررہی ہوں لہذا سیر و تفریح کو نہیں جاسکتی۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق اس بات پر دونوں میں جھگڑا ہوگیا اور مقتول نے خاتون کی بے عزتی کرتے ہوئے اس پر تشدد کرنا شروع کردیا، جس کے بعد خاتون نے سابق محبوب کو قتل کردیا۔

اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت میں رضا کارانہ طور پر اپنا جرم تسلیم کیا ہے کہ اس نے جھگڑے کے باعث سابق محبوب کو قتل کیا۔


مزید پڑھیں : ابو ظہبی: خاتون نے سابق محبوب کو ذبح کرکے مزدوروں کو کھلا دیا


یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں  متحدہ عرب امارات میں مقیم مراکشی خاتون نے بدلے کی آگ بجھانے کے لیے اپنے سابق محبوب کو بہیمانہ طریقے سے ذبح کرکے ٹکڑے کیے اور اس کی مشہور عربی ڈش مچبوس بناکر گھر کے قریب کام کرنے والے مزدوروں کو پیش کردیں۔