اسلام آباد: عالمی بینک نے پاکستانی معیشت کی گروتھ کی سمت منفی قرار دے دی اور کہا گروتھ 1.6 فیصد کے بجائے 0.4 فیصد رہنے کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے گلوبل اکانومک جائزہ رپورٹ جاری کر دی، جس میں پاکستانی معیشت کی گروتھ کا گراف نیچے جاتا دکھایا گیا ہے۔
گلوبل اکنامک جائزے میں کہا گیا ہے کہ 2022-23 کی گروتھ 1.6 فیصد کے بجائے 0.4 فیصد رہنے کا خدشہ ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران ترقی کی شرح دو فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کر دی ہے۔
گلوبل اکنامک جائزے میں کہنا ہے کہ گروتھ گرنےکی وجہ سیلاب، سماجی تناؤ،بڑھتی مہنگائی اورجاری پالیسیاں ہیں، مختلف عوامل کے باعث متعدد شعبوں کی گروتھ میں نمایاں کمی آئی۔
زرعی پیداوار میں کمی سے خوراک کی دستیابی کم اور قیمتیں بڑھتی رہیں جبکہ گروتھ کم اور ریکوری کا عمل سست رہا اور مہنگائی کا گراف 38فیصد تک جا پہنچا۔
غربت کی شرح میں اضافے کا خدشہ ہے، آبادی کی بڑی تعداد کا غربت سے نکلنے کا امکان کم ہوتا جارہاہے،گلوبل اکنامک جائزہ
عالمی فنانشل بحران،ملکی پالیسیوں کےباعث صورتحال بہتر نہ ہوسکی، جنوبی ایشیامیں موسمیاتی بحران نے بھی معیشت پر برے اثرات مرتب کئے۔