ورلڈ کپ کے 17ویں میچ میں بھارت نے بنگلہ دیش کو باآسانی 7 وکٹوں سے شکست دے دی۔
پونے میں کھیلے گئے میچ میں بنگلہ دیش کی جانب سے دیا جانے والا 257 رنز کا ہدف بھارت نے باآسانی 41.3 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
ویرات کوہلی نے ناقابل شکست 103 رنز کی اننگز کھیلی، شبھمن گل 53 اور کپتان روہت شرما 48 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
شریاس ایئر 19 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، کے ایل راہول 34 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے مہدی حسن مراز نے دو اور حسن محمود نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل بنگلہ دیش نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 256 رنز بنائے اور بھارت کو جیت کے لے 257 رنز کا ہدف دیا تھا۔
لٹن ڈاس 66، تنزید حسن نے 51 رنز اسکور کیے، محمود اللہ نے 46 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ مشفیق الرحیم 38 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
بھارت کی جانب سے جسپریت بمرا، محمد سراج اور رویندرا جڈیجا نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
آج کے میچ میں بنگال ٹیم کو ریگولر کپتان شکیب الحسن کی خدمات حاصل نہیں ہیں جو گزشتہ میچ میں زخمی ہوگئے تھے اس لیے ان کی جگہ نجم الحسن شنٹو قیادت کر رہے ہیں ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ نسوم احمد کو پلیئنگ الیون میں جگہ دی گئی ہے جب کہ حسن محمود کو تسکین احمد کی جگہ شامل کیا گیا ہے۔
بھارتی سر زمین پر بنگلہ دیش میزبان ٹیم کے خلاف 25 سال بعد کھیل رہی ہے، آخری بار دونوں ٹیمیں 1998 میں ون ڈے میں مدمقابل آئی تھیں۔
ورلڈ کپ میں دونوں ٹیمیں اب تک چار بار ٹکرا چکی ہیں جن میں سے صرف ایک فتح بنگال ٹائیگرز نے اپنے نام کی ہے۔ تاہم بنگال ٹائیگرز 2007 کے ورلڈ کپ کے ابتدائی راؤنڈ میں بھارت کو اپ سیٹ شکست سے دوچار کر کے ایونٹ سے باہر کر چکی ہیں۔
ہیڈ ٹو ہیڈ مقابلوں میں بھی بھارت کا پلڑا بھاری ہے جس نے باہمی 40 میچوں میں سے 31 جیت رکھے ہیں جب کہ بنگلہ دیش کے ہاتھ صرف 8 فتوحات آئی ہیں۔
آج کے میچ میں بنگلہ دیش کے لیے تقویت کا باعث گزشتہ سال ون ڈے سیریز کی فتح ہوگئی جس میں اس نے بھارت کو دو ایک سے شکست دی تھی۔
آج کے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔
بھارت:
روہت شرما (کپتان)، شبھمن گل، ویرات کوہلی، شریاس ائیر، کے ایل راہول، ہاردیک پانڈیا، رویندرا جڈیجہ، شردل ٹھاکر، جسپرت بمراہ، کلدیپ یادیو اور محمد سراج
بنگلہ دیش:
نجم الحسن شنتو (کپتان)، لٹن داس، تنزید حسن، مہدی حسن میراز، مشفق الرحمان، توحید ہریدوے، محمد اللہ، نسوم احمد، مستفیض الرحمان، شریف الاسلام اور حسن محمود