ورلڈ کپ میں لگاتار تین شکستوں نے گرین شرٹس کے سفر کو مشکل بنا دیا ہے فائنل فور میں واپسی کا مشن آج جنوبی افریقہ کے خلاف میچ سے شروع ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارت میں جاری کرکٹ کے سب سے بڑے عالمی میلے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان نے ابتدائی دو میچز جیتنے کے بعد شکستوں کی ہیٹ ٹرک کر کے میگا ایونٹ میں اپنے سفر کو خاصا مشکل اور پیچیدہ بنا دیا ہے۔
گرین شرٹس کے صرف چار پوائنٹس ہیں اور اس کے چار ہی میچز باقی ہیں جو جنوبی افریقہ، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش سے ہیں۔ قومی ٹیم کو فائنل فور میں پہنچنے کے لیے نہ صرف اپنے یہ چاروں میچز جیتنے ہیں بلکہ اگر مگر کی صورتحال اور دیگر ٹیموں کے میچز کے نتائج بھی اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
ورلڈ کپ میں واپسی کا مشن لیے گرین شرٹس کے کرو یا مرو کے مصداق مقابلے آج سے شروع ہو رہے ہیں۔ قومی ٹیم میگا ایونٹ کی مضبوط ٹیم جنوبی افریقہ سے چنئی کے چدم برم اسٹیڈیم میں ٹکرائے گی۔ میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے شروع ہوگا۔
جنوبی افریقی بیٹرز مکمل فارم میں ہیں اور پورے ایونٹ میں بولرز کی جم کر پٹائی کرتے آ رہے ہیں۔ حریف کے لیے خطرناک ٹیم اب تک میگا ایونٹ میں مخالف ٹیم کو دو بار 400 رنز کا ہدف دے چکی ہے جب کہ چاروں میچز 100 رنز سے زائد مارجن سے جیتے ہیں تاہم نیدر لینڈ سے اپ سیٹ شکست بھی موجود ہے۔
ڈی کاک، کلاسن، مارکم، ڈوسن سب ہیں بھرپور فارم میں ہیں۔ جو کئی سنچریاں بنا چکی ہیں اور مار دھاڑ سے بھرپور اننگز میں اب تک پانچ میچوں میں 155 چوکے اور 59 چھکے لگا چکے ہیں۔ آخری 10 اوورز میں سب سے اچھا اسٹرائیک ریٹ بھی پروٹیز کے پاس ہے جو مخالف ٹیموں کے خلاف 133، 143 اور 144 رنز آخری 10 اوورز میں بنا چکے ہیں۔
ان فارم بلے بازوں کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے پاکستانی بولرز کو زبردست حکمت عملی مرتب کرنی ہوگی۔چوکر کا لگا لیبل ان کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے تاہم پروٹیز کپتان پر عزم ہیں کہ وہ اس ورلڈ کپ میں خود پر لگا چوکر کا لیبل ہٹا دیں گے جب کہ وہ یہ بھی مانتے ہیں کہ پاکستان ایک خطرناک ٹیم ہے۔
دوسری جانب پاکستان شکستوں کے بھنور میں پھنسی ہے مگر رضوان اور عبداللہ شفیق ہیں فارم میں کپتان بھی ٹریک پر آگئے ہیں۔ جب کہ گرین شرٹس وہ ٹیم ہے جس کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ بڑی سے بڑی ٹیم کو ہرا سکتی اور چھوٹی سے چھوٹی ٹیم سے ہار سکتی ہے۔
چنئی کی گرمی اور پاکستان کی غیر متوقع کارکردگی جنوبی افریقہ کو گرا سکتی ہے۔ بڑے میچ کے لیے گرین شرٹس نے بھرپور تیاریاں کی ہیں اور پریکٹس سیشن میں کھلاڑی سرگرم نظر آئے۔ بیٹنگ، بولنگ، فیلڈنگ کے ساتھ پاور ہٹنگ بھی کی۔
کپتان بابر اعظم نے کھلاڑیوں کا جذبہ ابھارتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم جب گرتی ہے تو بہت اوپر اٹھتی اور ٹاپ پر جاتی ہے جس سے لگتا ہے کہ وہ ہمت ہارنے کو تیار نہیں ہیں جب کہ نائب کپتان شاداب خان کہتے ہیں کہ اب غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔
آج پچ فاسٹ بولرز کو مدد دے گی پاکستانی پیسر حسن علی بیمار ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے آج ان کا کھیلنا مشکل ہے ان کی جگہ وسیم جونیئر پُر کر سکتے ہیں جب کہ نواز کی شمولیت کا ببھی امکان ہے۔ فخر زمان پوری طرح میچ کھیلنے کے لیے تیار نہیں۔
ہیڈ ٹو ہیڈ مقابلوں کے علاوہ ورلڈ کپ میں باہمی میچز میں بھی جنوبی افریقہ کا پلڑا بھاری ہے جس نے میگا ایونٹ کے پانچ میچز میں سے تین جیت رکھے ہیں تاہم گرین شرٹس نے آخری دو ورلڈ کپ میں پروٹیز کو شکست دی ہوئی ہے۔