افغانستان کیخلاف میچ میں نیوزی لینڈ کو 6 بار نئی زندگی ملی

ورلڈ کپ میں گزشتہ روز کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے افغانستان کو 149 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دی تاہم اس میچ میں کیویز کھلاڑیوں کو ایک دو نہیں بلکہ 6 بار نئی زندگی ملی۔

آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کا 16 واں میچ گزشتہ روز چنئی کے چیپاک اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جس میں افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے نیوزی لینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی اور کیویز نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 288 رنز بنائے جس کے جواب میں افغان ٹیم 139 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

بظاہر افغانستان کی اس شکست میں بیٹنگ لائن کی ناکامی دکھائی دیتی ہے لیکن درحقیقت یہ بیٹنگ سے زیادہ افغانستان کی ناقص فیلڈنگ تھی جس نے نیوزی لینڈ کو اسکور بورڈ پر 288 رنز سجانے کا موقع فراہم کیا کیونکہ افغان فیلڈرز نے ایک یا دو نہیں بلکہ 6 کیوی بلے بازوں کو آؤٹ کرنے کے یقینی مواقع ضائع کیے جس میں پانچ کیچ اور ایک اسٹمپ شامل تھا۔

نیوزی لینڈ کی اننگ کا دوسرا اوور تھا رحمت شاہ نے فضل الحق فاروقی کی گیند پر سلپ میں ول ینگ کا کیچ گرا دیا۔ اسی ینگ نے بعد ازاں 54 رنز کی بیش قیمت اننگ کھیلی۔

دوسری بڑی مس فیلڈ افغان کپتان حشمت اللہ شاہدی کی جانب سے دیکھنے میں جب نویں اوور کی آخری گیند پر وہ مجیب کی بال پر رچن رویندرا کیچ نہ تھام سکے۔ اسی رویندرا کو دوسرا دوسری زندگی 20 ویں اوور کی پہلی گیند پر ملی جب راشد خان کی ایک گھومتی گیند پر وکٹ کیپر اکرام علی خیال نے اسٹمپ کا موقع گنوا دیا۔ روایندرا نے اس میچ میں 32 رنز بنائے۔

اکتالیسیوں اوور میں مجیب نے کیوی کپتان لیتھم کا کیچ ڈراپ کیا اور اس بار بھی بدقسمت بولر راشد خان تھے جو فیلڈر سے ناراض دکھائی دیے۔ راشد خان اپنے اگلے ہی اوور میں نیوزی لینڈ کے کپتان کو پھر آؤٹ کرنے ناکام رہے۔ لیتھم نے دو ملنے والے مواقع کے بعد 68 رنز کی اننگ کھیلی۔

نیوزی لینڈ کی اننگ کے 46 ویں اوور میں نوین الحق کی گیند پر فلپس نے اونچا شاٹ مارا راشد خان لانگ آف پر گیند کے تعاقب میں گئے لیکن وہ اسے دبوچ نہ سکے۔

اگر مذکورہ کھلاڑیوں کو افغان کرکٹرز مواقع فراہم نہ کرتے ہوئے ممکن تھا کہ نیوزی لینڈ اتنا بڑا اسکور نہ کر پاتا اور شائقین کو رواں ورلڈ کپ کا تیسرا اپ سیٹ دیکھنے کو ملتا۔

اس جیت کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ مسلسل چار میچ جیت کر 8 پوائنٹ کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر سر فہرست ہے۔ میزبان انڈیا 6 پوائنٹ کے ساتھ دوسرے، جنوبی افریقہ تیسرے اور پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔