کھیل انسان کو متحرک رکھتا ہے اور کھلاڑی ورزش اور صحت کا خاص خیال رکھتے ہیں لیکن دنیا کے کئی نامور کھلاڑی دل کے امراض کا شکار ہوچکے۔
کرکٹ، فٹبال، ہاکی، بیڈمنٹن، اسکواش یا ایتھلیٹکس غرض کوئی بھی کھیل ہو، کھلاڑی میدان میں زیادہ سے زیادہ کارکردگی دکھانے کے لیے اپنی صحت اور فٹنس کا خاص خیال رکھتے ہیں جس کے لیے وہ ورزش اور خوراک پر بھی خصوصی توجہ دیتے ہیں، اسی لیے سنگین بیماریوں کو ان سے دور سمجھا جاتا ہے، لیکن دنیا کے کئی نامور کھلاڑی ایک صحت بخش روٹین کے باوجود دل کے سنگین امراض کا شکار ہو چکے ہیں۔
آج ہم آپ کو دنیائے کرکٹ کے ایسے نامور کھلاڑیوں کے بارے میں بتائیں گے جو متحرک طرز زندگی کے باوجود دل کے مسائل کا شکار ہوئے اور ہارٹ اٹیک بھی برداشت کیے۔
باب وولمر:
سال 2007 پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں ایک بھیانک یاد کے طور پر ذہنوں میں محفوظ رہے گا کیونکہ اس سال مارچ میں جہاں پاکستان آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ سے شرمناک طریقے سے پہلے ہی راؤنڈ سے باہر ہوا تو وہیں گرین شرٹس کو اپنے کوچ باب وولمر کی موت کا صدمہ بھی جھیلنا پڑا۔
آئرلینڈ سے اپ سیٹ شکست کے بعد اگلی صبح 18 مارچ کو باب وولمراپنے ہوٹل کے کمرے میں مردہ پائے گئے تھے۔ اس وقت کی ابتدائی رپورٹس کے مطابق یہ انکشاف ہوا تھا کہ انہیں دل کا دورہ پڑا تھا۔
تاہم پاکستان ٹیم پر شک کے بادل منڈلائے تھے اور کرکٹرز کو شامل تفتیش کیا گیا تھا جس میں بعد ازاں انہیں کلیئر قرار دے دیا گیا تھا تاہم باب وولمر کی اچانک موت آج تک ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔
کپل دیو:
بھارت کو اولین ورلڈ کپ جتوانے والے سابق کپتان کپل دیو کو اکتوبر 2020 میں دل کا دورہ پڑا تھا۔ اس کے علاوہ اسی ورلڈ کپ فاتح ٹیم کے ایک اور ہیرو سندیپ پاٹل کو دسمبر 2022 میں سینے میں درد ہوا جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا تھا۔
کرس گیل:
دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کو اپنی دھوئیں دھار بلے بازی سے محظوظ کرنے والے سابق ویسٹ انڈین بیٹر کرس گیل بھی عارضہ قلب سے محفوظ نہیں رہے۔ نومبر 2005 میں اوپننگ بلے باز کے دل کی سرجری ہوئی۔
انہیں دورہ آسٹریلیا کے دورے میں دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران تکلیف محسوس ہوئی تھی اور پھر ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد انہوں نے ملیبرن میں کامیاب ہارٹ سرجری کرائی تھی۔
شین واٹسن:
جب آسٹریلیا 2006 میں بھارت میں چیمپئنز ٹرافی کھیل رہا تھا تو شین واٹسن کو سینے میں دل کی جانب درد کی شکایت ہوئی جس کے فوری بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم اسپتال میں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد بتایا کہ یہ درد معدے کی سوزش کی وجہ سے ہوا تھا۔
اس سے ایک سال قبل تسمانیہ کے سابق ساتھی 28 سالہ اسکاٹ میسن کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا تھا اور اسی وجہ سے شین واٹسن مزید تشویش میں مبتلا ہو گئے تھے۔
رکی پونٹنگ:
آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ کو2022 میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ کے تیسرے روز کمنٹری کرتے ہوئے سینے میں تکلیف ہوئی جس کے بعد انہیں کمنٹری باکس چھوڑ کر اسپتال منتقل ہونا پڑا تھا۔
ونود کامبلی:
بھارت کے سابق کرکٹر ونود کامبلی کو 29 نومبر 2013 کو کامبلی کو بے چینی اور سینے میں درد کی شکایت کے بعد ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں علاج کے بعد اب وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں۔
وین پرنیل:
جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر نے جنوبی افریقہ اے کے لیے صرف دو اوورز کرنے کے بعد سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کرتے ہوئے میدان سے باہر چلے گئے۔ جس کے بعد وہ کچھ دن اسپتال میں زیر علاج رہے۔
جیف کک:
ڈرہم کے کوچ جیف کک کو رواں سال جون میں دل کا شدید دورہ پڑا لیکن وہ صحت یاب ہو گئے۔
راجا علی:
بدقسمتی سے ریلوے کے رنجی کھلاڑی راجا علی گزشتہ سال بھوپال کی سڑک پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔