وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ دنیا سی پیک کی وجہ سے سرمایہ کاری کے لیے لائن میں لگی تھی، آج ہم آئی ایم ایف کے قرض کے لیے دربدر ہیں، تاہم آج کوئی یہ نہیں کہ سکتا کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق احسن اقبال کا ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان پر پابندیاں لگانے کے لیے مہم چلائی گئی، امریکی کانگریس مینز کو آئی ایم ایف کا معاہدہ روکنے کے لیے کہا گیا، آئی ایم ایف کے معاہدے کے بعد سرمایہ کاری بڑھے گی۔
ہمارے اپنے پاکستان کے تباہ ہونے کی پیش گوئی کر رہے تھے، ملک کو جعلی ترقی کا خواب دکھایا گیا، حکومتیں آتی جاتی ہیں مگر پالیسیاں رہنی چاہیے۔
وزیر منصوبہ بندی برائے ترقی ترقی و خصوصی اقدامات نے کہا کہ 2018 کے بعد اہم منصوبے بند کیے گئے 4 سال ترقی کا کوئی پلان نہیں تھا،4 سال تک مخالفین کو جیل میں ڈالنے کے منصوبے پر ہی کام ہوا، سوشل میڈیا پر ایک نفرت والی جنریشن پیدا کی گئی ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دنیا میں کسی جگہ بھی ہولو کاسٹ پر بات کرنے پر پابندی ہے، آج دنیا میں کبھی قرآن کی بے حرمتی تو کبھی توہین رسالت کی جاتی ہے، آج پوری دنیا میں مسلمان مظاہرے کرنے پر مجبور ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ اچھی تعلیمی سہولتیں فراہم کرے، حکومت نے سہولتیں فراہم کر دیں اب طلبہ کی ذمے داری ہے کہ مستفید ہوں، قوموں کی ترقی کا انحصار اسلحہ پرنہیں کلاس روم میں جدید تعلیم پر ہے، پاکستان کی یونیورسٹیز سے ہمارا مستقل جڑا ہوا ہے، جامعات کا فائدا تب ہوگا جب تدریس کے ساتھ ریسرچ بھی ہو۔
جامعات کی پرفارمنس آڈٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اگلے سال سے نظام نافذ کریں گے، جو اچھی کارکردگی دکھائے گا اس کو خصوصی فنڈز دیے جائیں گے، اعلیٰ تعلیم کی فراہمی میں ہم اپنے خطے میں بھی پیچھے ہیں۔