قصور : پولیس نے زینب زیادتی و قتل کیس میں دو اہم ملزمان کی گرفتاری کا دعوی کیا ہے جن میں سے ایک ملزم نے سہولت کار کا کردار ادا کیا.
تفصیلات کے مطابق معصوم زینب کو زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے کی تحقیقات کرنے والی پولیس ٹیم نے دو ملزمان کو حراست میں لینا کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ملزم اس گھر کا مالک ہے جہاں بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا.
پولیس نے دعوی کیا ہے کہ زینب کی لاش جس جگہ سے ملی تھی اُس سے تھوڑے فاصلے پر موجود ایک مکان میں معصوم پھول کی کلیاں نوچی گئیں، مکان سے زیادتی و قتل کے شواہد کے ملے ہیں جس پر مالک مکان کو گرفتار کرلیا گیا ہے.
پولیس کا کہنا تھا کہ مالک مکان کے علاوہ زینب قتل کیس میں ایک اور مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے جس کی شکل سی سی ٹی وی فوٹیجز اور پولیس کی جانب سے جاری خاکے سے کافی مشابہت رکھتی ہے.
قصور پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ زینب قتل کیس میں ان دو ملزمان کی گرفتاری اہم پیشرفت ہے جس سے مرکزی ملزم تک پہنچنے میں مدد ملے گی اور پولیس جلد اصل قاتلوں تک پہنچ جائے گی.
یہ بھی پڑھیں : زینب قتل کیس، مبینہ قاتل کی اہم سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
خیال رہے دس جنوری کو سات سالہ معصوم زینب کی لاش قصور کے کچرے کنڈی سے ملی تھی جسے پانچ روز قبل خالہ کے گھر کے قریب سے اغواء کیا گیا تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں معصوم بچی سے زیادتی اور تشدد کی تصدیق ہوئی تھی، عوام کے احتجاج اور دباؤ کے باعث حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔