اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے این آر او کیس میں سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا، جس میں کہا گیا ہے کہ این آر او بنانے میں میرا کوئی کردار نہیں۔
تفصیلات کے مطابق این آر او کیس میں سابق صدر آصف زرداری نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا ہے، جس میں ان کا کہنا ہے کہ این آر او بنانے میں میرا کوئی کردار نہیں، 2007 میں این آر او قانون سے مقدمات واپس لینے کی اجازت دی گئی جب کہ عدالت نے این آر او کو کالعدم قرار دیا تو بند کیسز دوبارہ کھل گئے۔
آصف زرداری نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا کہ فوجداری مقدمات میں عدالتوں کا سامنا کرکے رہائی ملی جب کہ خزانے کو لوٹنے اور نقصان پہنچانے کا کوئی الزام ثابت نہ ہوسکا۔
سابق صدر کا مزید کہنا تھا کہ مجھ پر مخالفین نے سیاسی مقدمات بنائے گئے لہذا یہ درخواست مجھے اور بڑی سیاسی جماعت کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔
مزید پڑھیں : این آراو کا معاہدہ کرنے پر پرویزمشرف ،آصف زرداری اور نیب کو نوٹسز جاری
یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں این آر او سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے 24 اپریل کو سابق صدور آصف زرداری اور پرویز مشرف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ماہ میں جواب طلب کرلیا تھا، نوٹسز فیروز شاہ کی درخواست پرجاری کیے گئے تھے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ این آر او کی وجہ سے ملک کا اربوں کا نقصان ہوا لہٰذا قانون بنانے والوں سے نقصان کی رقم وصول کی جائے۔