قطر اور سعودی عرب سے قیدیوں کی واپسی پر بات ہو رہی ہے: زلفی بخاری

اسلام آباد: وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ دیگر ملکوں میں قید پاکستانیوں کا معاملہ دفترِ خارجہ کے ساتھ مل کر حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی سے دیگر ملکوں میں قید پاکستانیوں کے ورثا نے ملاقات کی، زلفی بخاری نے قیدیوں کے ورثا کو رہائی کے لیے کوششوں کی یقین دہانی کرا دی۔

[bs-quote quote=”معمولی جرائم کی وجہ سے قید پاکستانیوں کی جلد رہائی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”معاونِ خصوصی وزیرِ اعظم”][/bs-quote]

زلفی بخاری نے کہا کہ قیدیوں کا معاملہ دفترِ خارجہ سے مل کر حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، بیرون ملک قید پاکستانیوں کی رہائی اوّلین ترجیح ہے۔

معاونِ خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ معمولی جرائم کی وجہ سے قید پاکستانیوں کی جلد رہائی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قطر اور سعودی عرب سے قیدیوں کی واپسی پر بات ہو رہی ہے، بحرین کا 12 پاکستانی قیدیوں کو آزاد کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے پڑوسی ملک افغانستان کے رویے کی شکایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بار بار درخواست پر بھی پاکستانی قیدیوں کی تفصیلات نہیں دے رہا ہے۔


یہ بھی پڑھیں:  افغانستان بار بار درخواست پر بھی قیدیوں کی تفصیلات نہیں دے رہا: وزیرِ خارجہ


وزیرِ خارجہ نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ افغانستان میں قید پاکستانیوں پر الزامات سے بھی آگاہ نہیں کیا جاتا، ہمارے سفارت خانے کو قیدیوں تک کونسلر رسائی بھی نہیں دی جاتی۔

انھوں نے مزید بتایا کہ افغانستان میں قید پاکستانیوں پر زیادہ تر دہشت گردی کے الزامات ہیں، حکومتِ پاکستان افغان سفارت خانے کو مکمل تعاون فراہم کرتی ہے لیکن وہاں سے تعاون نہیں کیا جا رہا ہے۔